مرکزی کابینہ نے پرانے 500، 1000 روپے کے نوٹ رکھنے والوں کو سزا دینے کے
التزام والے آرڈیننس کو منظوری دے دی ہے۔ یہ آرڈیننس بند کئے گئے 500 روپے
اور 1 ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کے تئیں حکومت اور ریزرو بینک کی ذمہ داری
ختم کرنے کیلئے ہے۔ آرڈیننس کے بعد 31 مارچ کے بعد پرانے نوٹ رکھنا بھاری
پڑ سکتا ہے۔ 30 دسمبر کے بعد 500 اور 1000 کے پرانے نوٹ جمع کرنے کے لئے
سخت شرائط کو پورا کرنا ضروری ہے۔
تیس دسمبر کے بعد پرانے نوٹ جمع کرنے سے پہلے یہ بتانا ہو گا کہ آخر اب تک
نوٹ کیوں نہیں جمع کیا؟ ساتھ ہی
خود اگر ریزرو بینک نہیں پہنچ سکتے تو ڈاک
کے ذریعے پرانے نوٹ اور ساتھ میں منشور بھیج سکتے ہیں۔ منشور میں یہ بتانا
ہوگا کہ خود کیوں نہیں آئے، اور اب تک بینک میں نوٹ کیوں نہیں جمع کئے۔
ریزرو بینک آپ کی دلیلوں سے متفق نہیں ہوا تو پرانے نوٹ کو مسترد بھی کر
سکتا ہے۔
جاری کئے گئے آرڈیننس کا نام دی اسپیسیفائڈ بینک نوٹس كسیشن آف لائبلٹیز
آرڈیننس رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 8 نومبر کو قوم کے نام خطاب کے دوران
وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ منسوخ
کر دیئے گئے ہیں۔